مہر خبررساں ایجنسی نے روسی خبر ایجنسی ٹی اے اے ایس ﴿ٹاس﴾ کے حوالے سے نقل کیاہےکہ روسی صدر پوٹن کا کہنا ہے کہ ان کے ملک نے یوکرین میں موجودہ جنگ کی شروعات نہیں کی۔
صدر ولادیمیر پوٹن نے جمعرات کو کہا کہ میں ایک بار پھر دہراتا ہوں، یوکرین میں ہونے والا کوئی بھی تنازعہ ہم نے شروع نہیں کیا تاہم ہم اسے ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔یوکرین میں نو نازیوں کی کارروائیوں کا ذکر کرتے ہوئے روسی صدر نے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ تنازعہ 2014 میں یوکرین میں قوم پرستوں کی بغاوت کے بعد شروع ہوا تھا۔
پوٹن نے اپنی بات کے تسلسل میں مغربی ملکوں کے روس مخالف اقدامات کے بارے میں کہا کہ روس کسی ملک سے دشمنی نہیں رکھتا لیکن بھیڑیوں کے درمیان رہنے کا تقاضہ ان جیسا طرز عمل اختیار کرنا ہے۔
روس کے صدر نے اپنے ملک کے خلاف وسیع مغربی پابندیوں کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ مغرب کو یہ توقع نہیں تھی کہ روس ان کی دھمکیوں اور اقتصادی پابندیوں سے اتنے مؤثر طریقے سے نمٹ سکے گا۔ پوٹن نے زور دے کر کہا کہ اس سال نہ صرف روسی حکام بلکہ دیگر ممالک کے حکام بھی روس میں اقتصادی ترقی کی توقع رکھتے ہیں۔
آپ کا تبصرہ